وحشت کی بات ہو تو بلا شک فرید ہیں
پر عشق میں تو قیس جی میرے مرید ہیں
نفرت کے بیہڑوں کو ہمارے لہو سے سینچ
ہم لوگ جنگ عشق کے انتم شہید ہیں
ان کا مطالعہ ہے میاں شرط دین عشق
یہ ہونٹوں کے نشان کلام مجید ہیں
مجھ کو یقیں دلانا ہے تو روح بن کے مل
یہ حسن و جسم عشق کی کچی رسید ہیں
کیا ہے کوئی امید کہ ہم کو پتہ چلے
ہم لوگ ایک عمر سے کیوں ناامید ہیں
ہم آنے والی نسل کو دیں گے شدید پیاس
ہم لوگ زیر بیعت فکر یزید ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.