Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت کی ماری آنکھوں نے دل کے شہر کو پرخوں دیکھا

یاسر اقبال

وحشت کی ماری آنکھوں نے دل کے شہر کو پرخوں دیکھا

یاسر اقبال

MORE BYیاسر اقبال

    وحشت کی ماری آنکھوں نے دل کے شہر کو پرخوں دیکھا

    شیشۂ خواب سے یوں پتھرائیں کہ دیر تلک پھر گردوں دیکھا

    گھن کے گھروں کے گن گاؤ ہم ان کی حفاظت میں پستے ہیں

    کیڑو مکوڑو تمہاری مجال کہ تم نے ہمارا گیہوں دیکھا

    جس کایا چھتر چھایا نے دھوپوں کے دھارے غلط کیے

    ہنستے بستے پاگل نے اس بادل سے باہر کیوں دیکھا

    چندر مکھی صبحوں کو تڑپی شاموں کو سورج مکھی روئی

    روز و شب کے آئینے کو ہم نے ہمیشہ دگر گوں دیکھا

    سکھیوں اللہ رکھیوں نے بس تعبیروں کی دھول اڑائی

    میں نے پورے ہوش و حواس میں دھند کے پار ہمایوں دیکھا

    کیسی رسیلی کیسی کٹیلی اوک پہ اپنی پیاسی نظر تھی

    جوں گنے کی پوریں دیکھیں اور پوروں میں لیموں دیکھا

    شاعر نے دیوار عدم سے روزن بندوبست نکالا

    محبوبہ کے اینٹ برابر نظارے کو جوں توں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے