وحشت کو ثناؔ چھپائے رکھنا
وحشت کو ثناؔ چھپائے رکھنا
دستار و قبا سجائے رکھنا
دیوانے ہی تیرے جانتے ہیں
صحراؤں کو بھی بسائے رکھنا
آنکھوں کے ستارے روپ کا چاند
یہ سارے دیے جلائے رکھنا
سانسوں کی مہک بدن کی خوشبو
ہونٹوں کے کنول کھلائے رکھنا
پلکوں کی یہ چھاؤں روپ کی دھوپ
ماتھے کی سحر جگائے رکھنا
کچھ گرم ہوائیں چل رہی ہیں
زلفوں کی گھٹا چھپائے رکھنا
الجھا ہوں ابھی غم جہاں میں
باتوں میں اسے لگائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.