Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت نہیں ہوتی کوئی سودا نہیں ہوتا

فاروق نور

وحشت نہیں ہوتی کوئی سودا نہیں ہوتا

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    وحشت نہیں ہوتی کوئی سودا نہیں ہوتا

    اے کاش کہ میں نے تجھے دیکھا نہیں ہوتا

    ہونے کو تو اس دنیا میں کیا کیا نہیں ہوتا

    اک تو ہی کسی طور ہمارا نہیں ہوتا

    کیا بات ہے کافور نہیں ہوتی سیاہی

    کیوں شمع نہیں جلتی اجالا نہیں ہوتا

    یہ درد ہے کیا درد کہ تھمتا ہی نہیں ہے

    یہ زخم ہے کیا زخم کہ اچھا نہیں ہوتا

    یہ رات ہے کیا رات کہ کٹتی ہی نہیں ہے

    کیا بات ہے کیوں نور کا تڑکا نہیں ہوتا

    رکھتے ہو سب انداز روا دشمنی والے

    یہ کیا ہے محبت میں تو ایسا نہیں ہوتا

    دو پل جو ٹھہر جاؤ تو بڑھ جاتا ہے آگے

    یہ وقت ہے اور وقت کسی کا نہیں ہوتا

    ہوتے ہیں مرے ساتھ مرے سارے مسائل

    میں ہو کے اکیلا بھی اکیلا نہیں ہوتا

    نورؔ آج کے کاموں کو اٹھا رکھو نہ کل پر

    کیا کل کا بھروسہ ہے کہ ہوتا نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے