Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت سی برسنے لگی دیوار سے در سے

اکرام الحق سرشار

وحشت سی برسنے لگی دیوار سے در سے

اکرام الحق سرشار

MORE BYاکرام الحق سرشار

    وحشت سی برسنے لگی دیوار سے در سے

    صحرا کی حدیں ایسے ملی ہیں مرے گھر سے

    پتھرانے لگیں راستہ تکتی ہوئی آنکھیں

    ان کے لئے جو لوٹ کے آئے نہ سفر سے

    ہر راہ میں بکھرے تھے تری یاد کے سائے

    میں دھوپ میں کیا چھاؤں طلب کرتا شجر سے

    آنکھوں میں جدائی کی سسکتی ہوئی گھڑیاں

    میں بھانپ گیا تھا ترے انداز نظر سے

    اب بے ہنری باعث توقیر ہوئی ہے

    بیگانہ ہوئے جاتے ہیں اب لوگ ہنر سے

    یہ رسم وراثت میں ملی ہے مجھے سرشارؔ

    میں جھک کے نہیں ملتا ہوں ارباب نظر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے