وحشتوں کے نگر میں رہتے ہیں
یعنی ظلم و ضرر میں رہتے ہیں
بار سر پر اٹھائے نفرت کا
لوگ شہر خطر میں رہتے ہیں
منزلوں کی تلاش میں ہم لوگ
رات دن بس سفر میں رہتے ہیں
مسند دل پہ جن کا قبضہ ہو
کب وہ زیر و زبر میں رہتے ہیں
وہ جو رہتے تھے دل کی دنیا میں
اب دکھوں کے کھنڈر میں رہتے ہیں
ہم وہ جدت پسند ہیں جو حراؔ
کرگسوں کے نگر میں رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.