Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویسے تو بہت دھویا گیا گھر کا اندھیرا

آفتاب اقبال شمیم

ویسے تو بہت دھویا گیا گھر کا اندھیرا

آفتاب اقبال شمیم

MORE BYآفتاب اقبال شمیم

    ویسے تو بہت دھویا گیا گھر کا اندھیرا

    نکلا نہیں دیوار کے اندر کا اندھیرا

    کچھ روشنیٔ طبع ضروری ہے وگرنہ

    ہاتھوں میں اتر آتا ہے یہ سر کا اندھیرا

    وہ حکم کہ ہے عقل و عقیدہ پہ مقدم

    چھٹنے ہی نہیں دیتا مقدر کا اندھیرا

    کیا کیا نہ ابوالہول تراشے گئے اس سے

    جیسے یہ اندھیرا بھی ہو پتھر کا اندھیرا

    دیتی ہے یہی وقت کی توریت گواہی

    زر کا جو اجالا ہے وہ ہے زر کا اندھیرا

    ہر آنکھ لگی ہے افق دار کی جانب

    سورج سے کرن مانگتا ہے ڈر کا اندھیرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے