ویسے تو ہم سفر ہیں سبھی راستوں میں لوگ
ویسے تو ہم سفر ہیں سبھی راستوں میں لوگ
لیکن بنٹے ہوئے ہیں کئی قافلوں میں لوگ
چہرہ اگرچہ اپنا نہیں دوسرے کا ہے
خوش پھر بھی عکس دیکھ کے ہیں آئنوں میں لوگ
اچھا ہے دور ابھی جو حقائق نظر سے ہیں
جی لیں گے تھوڑی دیر یوںہی آسروں میں لوگ
شب کو دیے جلانا بجھا دینا صبح کو
مصروف رات دن ہیں انہیں مشغلوں میں لوگ
سب جانتے ہیں کون ہے قاتل زمانے میں
لاتے ہیں ایسی بات کہیں تذکروں میں لوگ
یہ راہ حق یہ جادۂ عرفان و آگہی
مارے گئے ہیں جاں سے انہیں راستوں میں لوگ
محسنؔ یہ دشت جاں کا سفر سیر گل نہیں
چل تو پڑے ہیں گھر سے بڑے ولولوں میں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.