Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں

شہزاد احمد

ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    ویسے تو اک دوسرے کی سب سنتے ہیں

    جن کو سنانا چاہتا ہوں کب سنتے ہیں

    اب بھی وہی دن رات ہیں لیکن فرق یہ ہے

    پہلے بولا کرتے تھے اب سنتے ہیں

    شک اپنی ہی ذات پہ ہونے لگتا ہے

    اپنی باتیں دوسروں سے جب سنتے ہیں

    محفل میں جن کو سننے کی تاب نہ تھی

    وہ باتیں تنہائی میں اب سنتے ہیں

    جینا ہم کو ویسے بھی کب آتا تھا

    بدل گئے ہیں جینے کے ڈھب سنتے ہیں

    آنکھیں چھو کر دیکھتی ہیں آوازوں کو

    کان دہائی دیتے ہیں لب سنتے ہیں

    سنتے ضرور ہیں دنیا والے بھی شہزادؔ

    کہنے کی خواہش نہ رہے تب سنتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 574)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے