ویسے تو انسان خدا کا خاص خلیفہ بنتا ہے
ویسے تو انسان خدا کا خاص خلیفہ بنتا ہے
لیکن جو حالات ہیں اس کے ان پر رونا بنتا ہے
ہم بھی تیرے ساتھ کھڑے ہیں سبز رتوں کے منظر میں
پھول اور کانٹے ساتھ رہیں تو پھر باغیچہ بنتا ہے
کتنی تہذیبیں مٹتی ہیں پھر بنتی ہے اک تہذیب
کتنی نسلوں کی محنت سے ایک رویہ بنتا ہے
میں کہتا ہوں قریہ قریہ ڈھونڈ کے ملتا ہے اک شخص
میں کہتا ہوں دریا دریا مل کر قطرہ بنتا ہے
سایہ کیا ہم زاد بھی ایسے وقت میں ساتھ نہیں دیتا
چھوڑ کے جانے والے تیرا چھوڑ کے جانا بنتا ہے
ہر موقع پر پیٹھ کے پیچھے خنجر گھونپنے والا شخص
سامنے جب آ جاتا ہے تو کتنا اچھا بنتا ہے
فعلن فعلن کرنے سے اشعار نہیں بنتے ہیں دوست
دھارو دھار لہو گرتا ہے مصرع مصرع بنتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.