وجد میں ضابطۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
وجد میں ضابطۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
کچھ بھی ہو سلسلۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
آ گئے نعرۂ مستانہ لگانے والے
اب کبھی قاعدۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
رقص درویش میں درویش ہی شامل ہوں گے
اور کوئی زاویۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
خرقہ پوشوں سے کہو آیا ہے پھر موسم رقص
یعنی اب حوصلۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
کوئے جاناں سے ہم آشفتہ مزاجوں کا کبھی
ساتھیو رابطۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
رقص درویش ہے یہ غمزۂ رقاص نہیں
دوستو دائرۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
دل کی پازیب کی جھنکار میں کھو بھی جاؤ
زندگی بھر نشۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
ہاشمیؔ رقص وہ آغاز کیا ہے ہم نے
اب کبھی سلسلۂ رقص نہیں ٹوٹے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.