وقت آیا ہے غضب تندیٔ رفتار کے ساتھ
وقت آیا ہے غضب تندیٔ رفتار کے ساتھ
کہ سنبھل پائی نہ پوشاک بھی دستار کے ساتھ
آنے دیتے نہیں رنجش میں بھی دیواروں کو
دیکھ ہم نفرتیں بھی کرتے ہیں کچھ پیار کے ساتھ
اک تبسم سے چمن کھلتا گیا پھول سمیت
پھول کیا غنچے چٹختے گئے گلزار کے ساتھ
ہاتھ جس پر وہ رکھے گا وہی یوسف اس کا
جنس وافر ہے بہت گرمئ بازار کے ساتھ
سوزؔ موقوف نہیں شاعری تک نام مرا
میں سراپا ہی غضب سوز ہوں کردار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.