وقت اخیر موت کے آثار دیکھ کر
وقت اخیر موت کے آثار دیکھ کر
احباب رو دئے رخ بیمار دیکھ کر
دہراتے ہیں وہ سب سے فسانہ کلیم کا
دنیا کو اپنا طالب دیدار دیکھ کر
ایک مشت پر کے حق میں اسے کتنی لاگ تھی
صیاد خوش ہے مجھ کو گرفتار دیکھ کر
دنیا کے بے قصور قیامت میں بار بار
پچھتا رہے ہیں شان گنہ گار دیکھ کر
احباب دل کو تھام کے بالیں سے اٹھ گئے
بیٹھا گیا نہ صورت بیمار دیکھ کر
زندان ذوق و شوق میں ان کا اسیر عشق
چپ چاپ ہو گیا در و دیوار دیکھ کر
بسملؔ بھی قتل گاہ میں دم بھر نہ رک سکے
چلتی ہوئی کسی کی وہ تلوار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.