وقت رخصت شبنمی سوغات کی باتیں کرو
وقت رخصت شبنمی سوغات کی باتیں کرو
ذکر اشکوں کا کرو برسات کی باتیں کرو
اپنی مٹی کا بھی تم پر حق ہے سمجھو تو سہی
چاند سورج کی نہیں ذرات کی باتیں کرو
خون انساں سے ہوئی ہے صبح جس کی داغدار
چند ہی لمحے سہی اس رات کی باتیں کرو
کب تلک الجھی رہے گی زلف جاناں میں غزل
دوستو کچھ آج کے حالات کی باتیں کرو
موسم گل میں اگر کرنی ہوں کچھ باتیں ولیؔ
پھول کی خوشبو کی اور نغمات کی باتیں کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.