وقت کا آپ بھی ہر حال میں پیچھا کیجے
وقت کا آپ بھی ہر حال میں پیچھا کیجے
ورنہ بیٹھے ہوئے تقدیر کو کوسا کیجے
آپ الفاظ کے خنجر کو نہ پھینکا کیجے
دل پہ کیا گزرے گی یہ بھی ذرا سوچا کیجے
جب بھی پیچیدہ گزر گاہوں سے گزرا کیجے
کس طرح لوگ بدل جاتے ہیں دیکھا کیجے
اپنی برباد محبت کا نہ چرچا کیجے
خود کو دنیا کی نگاہوں میں نہ رسوا کیجے
اپنے سینے سے اصولوں کو لگائے رکھئے
ہاں زمانے کے تقاضوں کو بھی سمجھا کیجے
زندگی چین سے گزرے گی یقیناً اے ضیاؔ
پہلے جینے کا سلیقہ بھی تو سیکھا کیجے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.