وقت کا کچھ رکا سا دھارا ہے
وقت کا کچھ رکا سا دھارا ہے
تم نے شاید مجھے پکارا ہے
تم نہ آؤ گے یہ بھی ہے معلوم
چند یادوں کا بس سہارا ہے
ان کی یادوں کے چند پھولوں سے
چمن تازہ دل ہمارا ہے
آج ہم نے تو دے کے جاں اپنی
زندگی تیرا قرض اتارا ہے
ان کی نظروں نے زخم دل کو مرے
مندمل کر کے پھر ابھارا ہے
لوگ کہتے ہیں اس کو بھی شبنم
سر مژگاں جو اک ستارا ہے
پھر بھی حاصل سکوں نہیں اسلمؔ
عمر بھر حسرتوں کو مارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.