وقت کا قافلہ آتا ہے گزر جاتا ہے
وقت کا قافلہ آتا ہے گزر جاتا ہے
آدمی اپنی ہی منزل میں ٹھہر جاتا ہے
ایک بگڑی ہوئی قسمت پہ نہ ہنسنا اے دوست
جانے کس وقت یہ انسان سنور جاتا ہے
اس طرف عیش کی شمعیں تو ادھر دل کے چراغ
دیکھنا یہ ہے کہ پروانہ کدھر جاتا ہے
جام و صہبا کی مجھے فکر نہیں اے غم دل
میرا پیمانہ تو اشکوں ہی سے بھر جاتا ہے
ایک رشتہ بھی محبت کا اگر ٹوٹ گیا
دیکھتے دیکھتے شیرازہ بکھر جاتا ہے
حال میرے لیے ہے لمحۂ آئندہ نشورؔ
وقت شاعر کے لیے پہلے گزر جاتا ہے
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 283)
- Author : Nushoor Wahedi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd, Delhi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.