وقت کا ظالم اندھیرا چھا گیا تدبیر پر
وقت کا ظالم اندھیرا چھا گیا تدبیر پر
بس کہاں چلتا ہے کچھ انسان کا تقدیر پر
یاس میں ڈوبی ہیں آنکھیں اور پژمردہ سے لب
آپ دیکھیں گے تو ہنس دیں گے مری تصویر پر
آپ کے مکتوب سے زخموں کے لب پھر کھل گئے
شکریہ صد شکریہ اس شوخیٔ تحریر پر
میں اگر محفل میں اس کی ہو گیا رسوا تو کیا
آپ تو خوش ہو گئے اے دوست اس تحقیر پر
مفلسی دیوانگی آوارگی میرا نصیب
دنگ ہوں لوگو سہانے خواب کی تعبیر پر
میں اگر بد نام ہو جاؤں تو میرا ہے بھلا
کیا ملے گا تم کو میری مفت کی تشہیر پر
دل کی بستی میں ہیں گرچہ آرزوؤں کے کھنڈر
پھر بھی ہوں شہزادؔ نازاں اپنی اس جاگیر پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.