وقت کرتا ہے خودکشی مجھ میں
لمحہ لمحہ ہے زندگی مجھ میں
سونے والی سماعتو جاگو
خامشی بولنے لگی مجھ میں
شکریہ اے جلانے والے تیرا
دور تک اب ہے روشنی مجھ میں
روز اپنا ہی خون پیتا ہوں
ایسی کب تھی درندگی مجھ میں
اس نئے دور میں نہ کھو جائے
یہ جو باقی ہے سادگی مجھ میں
شعر میرا تھا داد اس کو ملی
شخصیت کی کمی جو تھی مجھ میں
جانتا ہوں میں اپنے قاتل کو
روز کرتا ہے خودکشی مجھ میں
شعر کہنا نہیں ہے سہل فرازؔ
یہ ودیعت ہے قدرتی مجھ میں
- کتاب : Kashkol (Pg. 35)
- Author : Tahir Faraz
- مطبع : Isteara Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.