وقت کے آگے سر تسلیم خم کرتے چلو
وقت کے آگے سر تسلیم خم کرتے چلو
اک تماشہ ہے فقط شادی و غم کرتے چلو
کیا خبر یہ آخری سوغات درد عشق ہو
جس قدر بھی ہو سکے اب آنکھ نم کرتے چلو
زخم دل سر سبز رکھنا ہے تو اس کو گاہ گاہ
یاد یار مہرباں سے تازہ دم کرتے چلو
اپنے چہرہ کو جھلسنے دو دہکتی دھوپ میں
ہاں خیال و خواب کا ہر سایہ کم کرتے چلو
جستجوئے دشت میں ضائع نہ ہو جائے جنوں
ہو سکے تو شہر ہی میں اب کے رم کرتے چلو
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 62)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.