Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کے آذر بتا یہ سانحہ کیونکر ہوا

منصور عمر

وقت کے آذر بتا یہ سانحہ کیونکر ہوا

منصور عمر

MORE BYمنصور عمر

    وقت کے آذر بتا یہ سانحہ کیونکر ہوا

    ہم نے جس کو خود بنایا وہ خدا کیونکر ہوا

    شور ہے ہر سمت اور اک بھیڑ ہے چاروں طرف

    پوچھتے ہو پھر بھی وہ ہم سے جدا کیونکر ہوا

    کرتا تھا دعویٰ خدائی کا اسی سے پوچھ لو

    درمیان آب‌ و آتش راستہ کیونکر ہوا

    وہ نیا کہہ کر جسے دہرا رہا ہے بار بار

    دنیا ہے صدیوں سے واقف پھر نیا کیونکر ہوا

    مدتوں سے تھا شریک غم تو پھر اے دوستو

    آج اس کو کیا ہوا ہم سے جدا کیونکر ہوا

    عقل حیراں ہو رہی ہے عشق کی پرواز پر

    ایک پل میں طے یہ آخر مرحلہ کیونکر ہوا

    اس کی حیثیت ہے کل کی اور ہم سب اس کے جزو

    وہ سمندر ہے تو فطرت سے جدا کیونکر ہوا

    تاج تیرے سر کا جو بے سر ہوا تھا اے جمیلؔ

    میں ہوں تیری خاک پا مجھ کو عطا کیونکر ہوا

    رہبروں کی رہنمائی میں چلے منصورؔ ہم

    قافلہ پھر بھی لٹا یہ حادثہ کیونکر ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے