وقت کے دامن سے داغ تیرگی دھو جائیں گے
وقت کے دامن سے داغ تیرگی دھو جائیں گے
درد کا سورج زمین شب میں ہم بو جائیں گے
آج رونے کی جگہ پر جن کو آتی ہے ہنسی
کل وہی ہنسنے کے موقع پر لہو رو جائیں گے
کچھ نہ کچھ طوطی کی بھی سنتے اگر یہ جانتے
ایک دن نقار خانے بے صدا ہو جائیں گے
رات کی رنگینیاں منہ دیکھتی رہ جائیں گی
ہم تھکن سے چور ننگے فرش پر سو جائیں گے
کس نے سوچا تھا یہ ماہرؔ جستجو کے جوش میں
جنگلوں میں واپسی کے راستے ہو جائیں گے
- کتاب : Hari Sonahri Khak (Ghazal) (Pg. 230)
- Author : Mahir Abdul Hayee
- مطبع : Bazme-e-Urdu,Mau (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.