Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کے ہاتھوں مجبور ہوتے گئے

انجنا سنگھ سینگر

وقت کے ہاتھوں مجبور ہوتے گئے

انجنا سنگھ سینگر

MORE BYانجنا سنگھ سینگر

    وقت کے ہاتھوں مجبور ہوتے گئے

    تم کسی سے بہت دور ہوتے گئے

    دھول قدموں کی چہرے پے کیا مل لیا

    اور بھی ہم تو پر نور ہوتے گئے

    اس طرح ہم نے ان کو نکارا کہ پھر

    وہ ہمیں اور منظور ہوتے گئے

    جانے کیا چیز پاس ان کے آتی رہی

    ان کی نظروں سے ہم دور ہوتے گئے

    میری غزلوں میں نام ان کا آتا رہا

    دھیرے دھیرے وہ مشہور ہوتے رہے

    میری یادیں ہوا بن کے اڑتی رہیں

    سارے قصے بھی کافور ہوتے گئے

    ان کی یادوں نے بیمار مجھ کو کیا

    اور ادھر وہ بھی بھرپور ہوتے گئے

    دور رکھا بہکنے سے مجھ کو مگر

    اور نشے میں خود چور ہوتے گئے

    جن کو سمجھا تھا معمولی ہیں زخم یہ

    انجناؔ وہ تو ناسور ہوتے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے