Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کے خداؤں میں کیسی ہوشیاری ہے

محمد سلیم نشتر

وقت کے خداؤں میں کیسی ہوشیاری ہے

محمد سلیم نشتر

MORE BYمحمد سلیم نشتر

    وقت کے خداؤں میں کیسی ہوشیاری ہے

    بھیس ہیں امیروں کے ذہنیت بھکاری ہے

    خود بخود نہیں حائل نفرتوں کی دیواریں

    کچھ خطا تمہاری تھی کچھ خطا ہماری ہے

    لاکھ میں شہادت دوں کوئی کیوں یہ مانے گا

    شمس نے مرے گھر میں تیرگی اتاری ہے

    کر لیا سبھی نے طے مجھ کو تو رلانے کا

    اک ہنسی پہ میری تو سب کو بے قراری ہے

    قہقہے ہوں آنسو ہوں چاہے سکھ ہوں یا دکھ ہوں

    میری جھونپڑی مجھ کو ہر طرح سے پیاری ہے

    دشمنوں کی محفل میں لے چلا مجھے یہ دل

    مجھ پہ اے خدا کیسی بے بسی یہ طاری ہے

    اک ذرا سا غم نشترؔ کیوں بھلا نہ راس آیا

    پھول نے تو کانٹوں میں زندگی گزاری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے