وقت کی آگ سے شعلوں سے شرر سے ہو کر
وقت کی آگ سے شعلوں سے شرر سے ہو کر
بارہا گزرا ہوں اس راہ گزر سے ہو کر
راہ دل اس لیے پامال نظر آتی ہے
نت نئی خواہشیں جاتی ہیں ادھر سے ہو کر
اسی باعث نہیں ہوتا ہے تعجب ان پہ
حادثے گزرے ہیں سب میری نظر سے ہو کر
اتنا معلوم رہے شورش ہستی تجھ کو
کشتیٔ زیست بھی نکلی ہے بھنور سے ہو کر
جو ابھی تک مرے ہونٹوں پہ نہیں آئی تھی
وہ دعا لوٹ بھی آئی ترے در سے ہو کر
اپنے آپے میں نہیں آیا ہے پہروں راحتؔ
جب بھی دل لوٹا ہے امید نگر سے ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.