Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کی گردش سفاک سے ڈر لگتا ہے

شکیل ابن شرف

وقت کی گردش سفاک سے ڈر لگتا ہے

شکیل ابن شرف

MORE BYشکیل ابن شرف

    وقت کی گردش سفاک سے ڈر لگتا ہے

    کوزہ گر مجھ کو ترے چاک سے ڈر لگتا ہے

    یہ جلا دے نہ کہیں میرے ہی گھر آنگن کو

    مجھ کو اپنے خس و خاشاک سے ڈر لگتا ہے

    سوچتا ہوں میں اکیلا نہ کہیں ہو جاؤں

    مجھ کو اب خود بھی مری دھاک سے ڈر لگتا ہے

    سادہ لوحی میں کئی بار لٹے ہیں ہم لوگ

    اب تری فطرت چالاک سے ڈر لگتا ہے

    کسی طوفان کو خاطر میں نہیں لاتا میں

    بس ترے دیدۂ نمناک سے ڈر لگتا ہے

    مدعا دل کا تو میں کب کا بیاں کر دیتا

    پر تری چشم غضب ناک سے ڈر لگتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے