وقت کی راگنی گیت گاتی رہی
اور میں گیت کی دھن بناتی رہی
برق تھی گر گئی شخص تھا جل گیا
دیر تک راکھ سے آنچ آتی رہی
ہجر کی رات تھی جاگنا شرط تھا
چاندنی نیند کے پر بناتی رہی
آپ ہی آپ وہ گنگناتا رہا
آپ ہی آپ میں مسکراتی رہی
جل گئی میں مگر دل جگر کب جلے
آنچ کی اک کمی سر اٹھاتی رہی
کام اولاد کے سہل ہوتے رہے
مامتا فرض اپنا نبھاتی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.