وقت کی رو کو روانی سے نکالا جائے
وقت کی رو کو روانی سے نکالا جائے
چند لمحوں کو گرانی سے نکالا جائے
مجھ کو تو کھینچ لیا دست جنوں نے لیکن
اب مرا عکس بھی پانی سے نکالا جائے
مدتوں اس کی رقابت کو سہا ہے ہم نے
اب یہ کردار کہانی سے نکالا جائے
زہر آلود ہوئی جاتی ہے خوشبو اس سے
سانپ کو رات کی رانی سے نکالا جائے
پھر ہوا لشکر فرعون مقابل فیصلؔ
راستہ پھر کوئی پانی سے نکالا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.