وقت کی شکل میں چلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
وقت کی شکل میں چلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
رات کو دن میں بدلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
ہیں عیاں ریت کے دریاؤ میں پرتو اس کے
قطرۂ آب میں ڈھلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
غیظ یہ کس کا ہے پانی کے عذابوں میں نہاں
کوہساروں کو نگلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
چہرۂ صبح بھی وہ شام بھی وہ رات بھی وہ
روز لمحوں میں پگھلتا ہے جو سورج تو ہے
چودھویں شب کو اجالوں سے سجا دیتا ہے کون
بن کے مہتاب نکلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
روشنی ہی تو ہر اک زیست کا مصدر ہے مراقؔ
بن دکھے سانسوں میں جلتا ہے جو سورج ہی تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.