وقت کی وسعت میں روشن ہر نشاں سورج کا ہے
وقت کی وسعت میں روشن ہر نشاں سورج کا ہے
ہر زمیں سورج کی ہے ہر آسماں سورج کا ہے
اس کے حرف و لفظ میں پوشیدہ ہے راز حیات
تا قیامت رہنے والا ارمغان سورج کا ہے
زندگی کی ہر کہانی ہے اجالوں سے جڑی
کہکشاں آتش فشاں اور شائگاں سورج کا ہے
ان سلگتے پربتوں میں دیکھیے اس کے نقوش
ہیں شرارے بھی اسی کے اور دھواں سورج کا ہے
ہیں اسی کے رنگ بکھرے آسماں در آسماں
اور زمیں کی گود میں گنج رواں سورج کا ہے
وہ مٹا دے یا کرا دے پار صحرا کے مراقؔ
میں تو ہوں محو سفر اب امتحاں سورج کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.