وقت کتنی رسائی دینے لگا
وقت کتنی رسائی دینے لگا
میں بھی ان کو دکھائی دینے لگا
ایک آواز عکس پانے لگی
ایک منظر سنائی دینے لگا
اب تو یہ سلسلۂ شب ٹوٹے
ہر ستارہ دہائی دینے لگا
تیرگی کیا ہے روشنی کیا ہے
اب ہمیں سب سجھائی دینے لگا
اس کے غم سے قرار تھا دل کو
اس کا غم بھی رہائی دینے لگا
جب سے آنکھوں پہ باندھ لی پٹی
مجھ کو کیا کیا دکھائی دینے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.