وقت کیا شے ہے پتہ آپ ہی چل جائے گا
وقت کیا شے ہے پتہ آپ ہی چل جائے گا
ہاتھ پھولوں پہ بھی رکھو گے تو جل جائے گا
جس کو محفل سے نکالو گے نکل جائے گا
مگر ادبار تو ادبار ہے ٹل جائے گا
کہیں فطرت کے تقاضے بھی بدل سکتے ہیں
گھاس پر شیر جو پالو گے تو پل جائے گا
کہہ دیا تھا کہ یہ رہبر جو چنا ہے تم نے
صاف طوطے کی طرح آنکھ بدل جائے گا
وہ بدلتے ہوئے ماحول کا سانچہ ہی سہی
کوئی سکہ تو نہیں ذہن کہ ڈھل جائے گا
صبح مایوس گلستاں کی قسم پھر کہئے
باغبانوں کے دماغوں سے خلل جائے گا
میکدے آ کے وہ انسان بنیں یا نہ بنیں
حضرت شیخ کا ایمان سنبھل جائے گا
ستم و ظلم کی ٹہنی بھی نہیں پھل سکتی
آپ نے باغ لگایا ہے تو پھل جائے گا
فرض ہیں ہم پہ بیانات بصیرت اے شادؔ
جس کی قسمت میں سنبھلنا ہے سنبھل جائے گا
- کتاب : Kulliyat-e-Shad Aarfi (Pg. 16)
- Author : Muzaffar Hanfi
- مطبع : National AZcademy Delhi (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.