Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت نے دل کی طبیعت میں وفا رکھی ہے

خلیل الرحمن راز

وقت نے دل کی طبیعت میں وفا رکھی ہے

خلیل الرحمن راز

MORE BYخلیل الرحمن راز

    وقت نے دل کی طبیعت میں وفا رکھی ہے

    کلفت آگہی پھر اس کی سزا رکھی ہے

    دل ہو پژمردہ تو ہے خندۂ گل بے معنی

    ہر خوشی اور غمی دل نے چھپا رکھی ہے

    چاک کرتی ہے صبا صبح کو غنچوں کے جگر

    یہ کہانی مجھے شبنم نے سنا رکھی ہے

    غنچہ غنچہ میں ہے پوشیدہ صلیب غم دوست

    کس نے پھولوں میں یہ قاتل کی ادا رکھی ہے

    کس کے چھپ جانے سے حیران ہوئی ہے دنیا

    کس کے جلووں نے یہ دیوانی بنا رکھی ہے

    زندگی ہو گئی کس طرح تو اتنی سستی

    کس لئے تو نے بھری دنیا ستا رکھی ہے

    علم سے جس کے مجھے مل سکے منزل کا نشاں

    وقت نے مجھ سے وہی بات چھپا رکھی ہے

    ہم نے ہر موڑ پہ چاہت کے جلائے ہیں چراغ

    ہم نے ہر گام پہ الفت کی بنا رکھی ہے

    تفرقوں کا نہیں آپس میں کہیں کوئی جواز

    سب نے اوہام کی دیوار اٹھا رکھی ہے

    درد ہجراں کے تسلسل سے نہ گھبرا دل زار

    عشق نے درد کے اندر ہی دوا رکھی ہے

    وقت لے آیا ہے خود حد میں اسے دیر سویر

    جس نے بھی قد سے سوا اپنی انا رکھی ہے

    اس ستم گر کا میں اے رازؔ کروں کیا شکوہ

    ہر بلا میرے لئے جس نے روا رکھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے