وقت نے ہر وقت ہی زیر و زبر جاری رکھا
وقت نے ہر وقت ہی زیر و زبر جاری رکھا
ہم نے بھی ہر حال میں اپنا سفر جاری رکھا
مجھ کو کٹھ پتلی بنا کر رقص کرواتی رہی
زندگی نے یہ تماشہ عمر بھر جاری رکھا
انگلیوں سے آ رہی ہے آج بھی خوشبو تری
جادوئی سی اس چھون نے ہے اثر جاری رکھا
جانے کتنے پتھروں سے چوٹ کی ہم نے مگر
پیڑ نے پھر بھی ہمیں دینا ثمر جاری رکھا
مشکلوں کے دور میں بھی حوصلہ چھوڑا نہیں
آبلے تلووں میں تھے پھر بھی سفر جاری رکھا
یوں تو آوارہ مزاجی میں کبھی ہم کم نہ تھے
پھر بھی ہم نے لوٹ آنا اپنے گھر جاری رکھا
کیسے کہتے ہیں مکمل شعر یا عمدہ غزل
سیکھنا اگیاتؔ نے علم و ہنر جاری رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.