Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت نے رنگ بہت بدلے کیا کچھ سیلاب نہیں آئے

ہلال فرید

وقت نے رنگ بہت بدلے کیا کچھ سیلاب نہیں آئے

ہلال فرید

MORE BYہلال فرید

    وقت نے رنگ بہت بدلے کیا کچھ سیلاب نہیں آئے

    مری آنکھیں کب ویران ہوئیں کب تیرے خواب نہیں آئے

    دل صحرا کا وہ تشنہ لب ہر بار یہی سوچا جس نے

    ممکن ہے کہ آگے دریا ہو اور کوئی سراب نہیں آئے

    ہم لوگ کیوں اتنے پریشاں ہیں کس بات پر آخر نالاں ہیں

    کیا ساری بہاریں روٹھ گئیں کیا اب کے گلاب نہیں آئے

    تم قرب کی راحت کیا سمجھو تم ہجر کی وحشت کیا جانو

    تم نے وہ رات نہیں کاٹی تم پر وہ عذاب نہیں آئے

    پہلے بھی جہاں پر بچھڑے تھے وہی منزل تھی اس بار مگر

    وہ بھی بے لوث نہیں لوٹا ہم بھی بے تاب نہیں آئے

    یہ بزم ہلالؔ ہے خوب مگر جب تک نہ سنائیں آپ غزل

    چہروں کے گلاب نہیں مہکیں محفل پہ شباب نہیں آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے