وقت قائم کوئی رشتہ نہیں رہنے دیتا
وقت قائم کوئی رشتہ نہیں رہنے دیتا
میرا غم کیوں مجھے تنہا نہیں رہنے دیتا
تشنگی غیر کا احسان اٹھاتی لیکن
میرا آنسو مجھے پیاسا نہیں رہنے دیتا
اب مقدر میں کہاں اپنی زیارت کرنا
تجھ سے غافل کوئی لمحہ نہیں رہنے دیتا
غیر کو اپنا بنانے دے زمانہ کیسے
یہ تو اپنے کو بھی اپنا نہیں رہنے دیتا
باپ کر دیتا ہے اولاد کی خواہش پوری
ضد مگر باپ کی بیٹا نہیں رہنے دیتا
تنگ دستی کو سمجھتا ہوں غنیمت شائقؔ
ورنہ یوں چین سے پیسہ نہیں رہنے دیتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.