وقت سے جب ہم مخاطب ہو گئے
نا مناسب بھی مناسب ہو گئے
فہم سے ٹکرائیں نا مانوسیاں
ذہن میں زخم مطالب ہو گئے
بیوی بچوں میں گھرے رہتے تھے جو
آخرش وہ لوگ راہب ہو گئے
یہ ندیدہ پن نہیں تو کیا ہے پھر
طالب حسن کواکب ہو گئے
اچھے لوگوں نے بنائے کچھ اصول
رفتہ رفتہ وہ مذاہب ہو گئے
حسن دولت زندگی جنت سکوں
آپ کن چیزوں کے طالب ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.