وقت سے پہلے ہی تبدیل شباہت کر دی
وقت سے پہلے ہی تبدیل شباہت کر دی
منعکس خواب کے شیشے میں حقیقت کر دی
ساری زخمی مرے لہجے کی روایت کر دی
اشک نے آنکھ میں آتے ہوئے مدت کر دی
زخم جتنے بھی تھے سینے میں وہ باہر لائے
اور ہر اک کو سمجھنے میں سہولت کر دی
مر گئے مرنے سے پہلے ہی تری چاہت میں
منتقل سانس کے چلتے ہی وراثت کر دی
آنکھ نے ہی مجھے دکھلائے ہیں سارے منظر
آنکھ نے ہی مری محدود بصارت کر دی
کوئی بھی بوجھ مرے سینے کے اندر نہ رہا
غم نے اس بار مری تازہ طبیعت کر دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.