وقت سے پہلے ہوئی شام گلہ کس سے کروں
وقت سے پہلے ہوئی شام گلہ کس سے کروں
رہ گئے کتنے مرے کام گلہ کس سے کروں
اپنی ناکام تمنا کا سبب میں تو نہ تھی
آ گیا مجھ پہ ہی الزام گلہ کس سے کروں
دل ہراساں ہے بہت دیکھ کے انجام وفا
اے مری حسرت ناکام گلہ کس سے کروں
اب تو وہ مجھ سے ملاتا ہی نہیں اپنی نظر
اب چھلکتے ہی نہیں جام گلہ کس سے کروں
میرے قدموں نے مرا ساتھ کہاں چھوڑ دیا
منزل شوق تھی دو گام گلہ کس سے کروں
ہجر کا روگ بھی رسوائی بھی پائی رومیؔ
پوچھ مت عشق کا انجام گلہ کس سے کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.