Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت اڑنے کا ہے گروی بال و پر کیوں کر رکھیں

رافعہ زینب

وقت اڑنے کا ہے گروی بال و پر کیوں کر رکھیں

رافعہ زینب

MORE BYرافعہ زینب

    وقت اڑنے کا ہے گروی بال و پر کیوں کر رکھیں

    ہم ہیں فطرت سے مسافر کوئی گھر کیونکر رکھیں

    جب ضرورت تھی کسی شانے کی ہم کو نہ ملا

    اب ملا تو سوچتے ہیں اس پہ سر کیوں کر رکھیں

    وقت خود اک راہزن ہے زندگی کی راہ میں

    پاس اپنے عشق سا لعل و گہر کیوں کر رکھیں

    جب تلک ہے سانس ہم کو زخم کھانے اور ہیں

    ایک غم کی یاد میں پھر چشم تر کیوں کر رکھیں

    تجھ کو پا لیں یا کہ کھو دیں ہے زیاں دونوں طرح

    پھر بھلا اے جان جاں تیری خبر کیوں کر رکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے