وقت اڑنے کا ہے گروی بال و پر کیوں کر رکھیں
وقت اڑنے کا ہے گروی بال و پر کیوں کر رکھیں
ہم ہیں فطرت سے مسافر کوئی گھر کیونکر رکھیں
جب ضرورت تھی کسی شانے کی ہم کو نہ ملا
اب ملا تو سوچتے ہیں اس پہ سر کیوں کر رکھیں
وقت خود اک راہزن ہے زندگی کی راہ میں
پاس اپنے عشق سا لعل و گہر کیوں کر رکھیں
جب تلک ہے سانس ہم کو زخم کھانے اور ہیں
ایک غم کی یاد میں پھر چشم تر کیوں کر رکھیں
تجھ کو پا لیں یا کہ کھو دیں ہے زیاں دونوں طرح
پھر بھلا اے جان جاں تیری خبر کیوں کر رکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.