Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورق وہی تھا مگر دوسری پرت چاہی

عابد عمر

ورق وہی تھا مگر دوسری پرت چاہی

عابد عمر

MORE BYعابد عمر

    ورق وہی تھا مگر دوسری پرت چاہی

    کہ میں نے اس کی محبت سے منفعت چاہی

    مزا عجب تھا محبت بھری لڑائی میں

    کہ چھیڑ کر اسے فوری مزاحمت چاہی

    بچھڑتے وقت اسے مڑ کے بھی نہیں دیکھا

    تمام عمر جدائی میں عافیت چاہی

    میں اور ہی تھا جدا ہی تھا اس زمانے سے

    اور اس نے قیس کے جیسی مطابقت چاہی

    خود اپنی زیست کو برباد کر لیا آخر

    کہ جس نے مجھ سے ذرا بھی منافقت چاہی

    نہ جانے کیوں مجھے ٹھکرا دیا زمانے نے

    نہ سیم و زر کی طلب کی نہ سلطنت چاہی

    بس ایک بار مجھے کھول کر پڑھا عابدؔ

    پھر اس نے میری محبت سے معذرت چاہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے