Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورق ورق جو زمانے کے شاہکار میں تھا

گہر خیرآبادی

ورق ورق جو زمانے کے شاہکار میں تھا

گہر خیرآبادی

MORE BYگہر خیرآبادی

    ورق ورق جو زمانے کے شاہکار میں تھا

    وہ زندگی کا صحیفہ بھی انتشار میں تھا

    جسے میں ڈھونڈ رہا تھا نوائے بلبل میں

    وہ نغمہ پیرہن گل کے تار تار میں تھا

    میں قتل ہو کے زمانے میں سرفراز رہا

    کہ میری جیت کا پہلو بھی میری ہار میں تھا

    کلیجے سارے درختوں کے سہمے جاتے تھے

    ہوا کا رخ تھا بھلا کس کے اختیار میں تھا

    وہ نا شناس وفا سیج پر تھا پھولوں کی

    میں آشنائے وفا دشت خار خار میں تھا

    دیار غیر میں حاصل تھیں شہرتیں مجھ کو

    میں اجنبی کی طرح اپنے ہی دیار میں تھا

    سمجھ رہا تھا میں خوابیدہ خود کو ساحل پر

    کھلی جب آنکھ تو دریا کی تیز دھار میں تھا

    نگاہ والوں میں اس کا بھرم نہ رہ پایا

    وہ سنگ تھا مگر آئینوں کی قطار میں تھا

    محبتیں تھیں مرے اختیار میں لیکن

    محبتوں کا صلہ اس کے اختیار میں تھا

    چمک رہا وہی گوہر وفا بن کر

    گہرؔ جو اشک مری چشم انتظار میں تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Aab-e-Gohar (Pg. 23)
    • Author : Sayed-ul-Hassan Khan
    • مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے