Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورق ورق تجھے تحریر کرتا رہتا ہوں

رئیس الدین رئیس

ورق ورق تجھے تحریر کرتا رہتا ہوں

رئیس الدین رئیس

MORE BYرئیس الدین رئیس

    ورق ورق تجھے تحریر کرتا رہتا ہوں

    میں زندگی تری تشہیر کرتا رہتا ہوں

    بہت عزیز ہے مجھ کو مسافتوں کی تھکن

    سفر کو پاؤں کی زنجیر کرتا رہتا ہوں

    مصوروں کو ہے زعم مصوری لیکن

    میں اپنی زیست کو تصویر کرتا رہتا ہوں

    میں سونپ دیتا ہوں ہر رات اپنے خوابوں کو

    ہر ایک صبح کو تعبیر کرتا رہتا ہوں

    سپر بناتا ہوں لفظوں کو شعر میں لیکن

    قلم کو اپنے میں شمشیر کرتا رہتا ہوں

    ہزار عیب خود اپنے ہی نام میں لکھ کر

    میں تیری رائے ہمہ گیر کرتا رہتا ہوں

    وہ میری فکر میں بدلے کا زہر گھولتا ہے

    مگر میں زہر کو اکسیر کرتا رہتا ہوں

    میں شہر شہر بھٹکتا ہوں اور روزانہ

    خود اپنی ذات کی تعمیر کرتا رہتا ہوں

    لکھے ہیں حصے میں میرے رئیسؔ سناٹے

    نوائے وقت کی تسخیر کرتا رہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے