وصل کی بات اور ہی کچھ تھی
وصل کی بات اور ہی کچھ تھی
ان دنوں رات اور ہی کچھ تھی
پہلی پہلی نظر کے افسانے
وہ ملاقات اور ہی کچھ تھی
آپ آئے تھے زندگی میری
رات کی رات اور ہی کچھ تھی
دل نے کچھ اور ہی لیا مطلب
آپ کی بات اور ہی کچھ تھی
سیفؔ پی کر بھی تشنگی نہ گئی
اب کے برسات اور ہی کچھ تھی
- کتاب : Kham-e-Kakul (Pg. 38)
- Author : Saifuddin Saif
- مطبع : Al-Hamd Publications, Lahore. Pakistan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.