Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل کی رات ہے آخر کبھی عریاں ہوں گے

نسیم دہلوی

وصل کی رات ہے آخر کبھی عریاں ہوں گے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    وصل کی رات ہے آخر کبھی عریاں ہوں گے

    میں پشیماں ہوں تو کیا وہ نہ پشیماں ہوں گے

    آپ مر جاؤں گا تو آ کہ نہ آ او ظالم

    آج وہ دن ہے کہ مجھ پر مرے احساں ہوں گے

    غیر کی شکل بنیں گے کبھی خود ان کا شوق

    ہم بھی دیکھیں تو کہاں تک نہ وہ پرساں ہوں گے

    دل جو روٹھا تو منانے سے کہیں منتا ہے

    یہ ستم باعث حسرت تجھے اے جاں ہوں گے

    آج بہروپ عدو کا ہے بنایا میں نے

    اب تو وہ بھی مرے انداز پہ قرباں ہوں گے

    ان کو پہنیں گے مرے دشت جنوں کے کانٹے

    یہ وہ دامن ہیں کہ آخر کو گریباں ہوں گے

    برہمی دوری جاناں میں انہیں ہوگی نسیمؔ

    میرے نالے اثر فکر غزل خواں ہوں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے