وصل کی شب گزر نہ جائے کہیں
وصل کی شب گزر نہ جائے کہیں
تیرا بیمار مر نہ جائے کہیں
یاد میں ان کی میرے اشکوں کا
آج پیمانہ بھر نہ جائے کہیں
شب فرقت ہے اور تنہائی
دل کی دھڑکن ٹھہر نہ جائے کہیں
وقت میں نے بدلتے دیکھا ہے
ڈر ہے تو بھی مکر نہ جائے کہیں
ہو سکے گر تو قید کر لو اسے
وقت یوں ہی گزر نہ جائے کہیں
عالم شوق میں کہیں ذیشانؔ
تو بھی حد سے گزر نہ جائے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.