Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وطن جس روز سے چھوٹا ہے وہ منظر نہیں ملتا

مختارالدین

وطن جس روز سے چھوٹا ہے وہ منظر نہیں ملتا

مختارالدین

MORE BYمختارالدین

    وطن جس روز سے چھوٹا ہے وہ منظر نہیں ملتا

    در و دیوار مل جاتے ہیں لیکن گھر نہیں ملتا

    بہت مشکل ہے دو دنیاؤں میں اک شخص کا رہنا

    جو مجھ میں سوچتا ہے وہ مجھے باہر نہیں ملتا

    نہ سیکھے باپ کی انگلی پکڑ کر طفل گر چلنا

    اسے منزل تو مل جائے مگر رہبر نہیں ملتا

    منافع خور دو دن کے لیے بھی کر نہیں سکتے

    صلے میں جس عمل کے نقد مال و زر نہیں ملتا

    نکالے کام اپنا خوف کی وہ پرورش کرکے

    مرے دشمن کو مجھ میں کوئی ایسا ڈر نہیں ملتا

    جبینوں میں تڑپتے ہیں جو سجدے وہ کہاں جائیں

    دیار غیر میں جب تیرا سنگ در نہیں ملتا

    مرا سجدہ ہے ضرب بت شکن پندار کے سر پر

    یہاں اس راز سے واقف کوئی ہم سر نہیں ملتا

    ضرورت کے مطابق سب کو اے مختارؔ ملتا ہے

    گلہ اس بات کا رہتا ہے جھولی بھر نہیں ملتا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 453)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے