Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وغا میں کوئی بھی ایسا عدو نہیں آیا

ازور شیرازی

وغا میں کوئی بھی ایسا عدو نہیں آیا

ازور شیرازی

MORE BYازور شیرازی

    وغا میں کوئی بھی ایسا عدو نہیں آیا

    ہماری تیغ پہ جس کا لہو نہیں آیا

    یہ مت سمجھ کہ مجھے جاں عزیز ہے اپنی

    اگر کبھی تہ خنجر گلو نہیں آیا

    ہماری پرسش احوال کے لیے اکثر

    ترا خیال تو آیا ہے تو نہیں آیا

    وہ ناتواں تھا کہ تیغ عدو کے چلنے پر

    مرے وجود سے باہر لہو نہیں آیا

    میں ایسا پیڑ ہوں جس پر بہار ہو کہ خزاں

    کسی بھی دور میں بار نمو نہیں آیا

    وہ ناامید ہوا ہوں خدا کے ہوتے ہوئے

    مری زبان پہ لا تقنطو نہیں آیا

    محاذ عشق سے ناکام آ گیا لیکن

    خدا کا شکر کہ بے آبرو نہیں آیا

    کہیں نہ پھر سے اماوس نے گھیر رکھا ہو

    جو چاند آج سر آب جو نہیں آیا

    ہاں وہ طبیب تو آیا تھا نیشتر کے لیے

    برائے زحمت کار رفو نہیں آیا

    مجھے پتہ ہے محبت ہے کیا ہوس ہے کیا

    سو اس کو دیکھ تو آیا ہوں چھو نہیں آیا

    وہ عکس مجھ کو مکمل دکھائی دے کیسے

    جو آئنے میں کبھی ہو بہو نہیں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے