ویران تھا دل آج بھی ویرانہ وہی ہے
ویران تھا دل آج بھی ویرانہ وہی ہے
یہ دور نیا ہے مگر افسانہ وہی ہے
تو پالکی میں بیٹھ کے گم ہو گیا لیکن
گلیوں سے تری آج بھی یارانہ وہی ہے
ہم بھی نہیں بدلے یہ جہاں بھی نہیں بدلا
ہر روز ہر اک بات پہ ٹکرانا وہی ہے
اب تک وہی ہے حسن کا پل پل میں بدلنا
اب تک ترے دیوانوں کا گھبرانا وہی ہے
گزرے تھے ترے ساتھ کبھی راہ چمن سے
یہ سوچ کر اس راہ میں اترانا وہی ہے
جو قیس کو دنیا سے علیؔ سنگ ملے تھے
ہے رسم وہی عشق کی نذرانہ وہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.