ویرانے کو گھر کرتے ہیں
ویرانے کو گھر کرتے ہیں
ایسا ہم اکثر کرتے ہیں
خوابوں کے کچھ گل بوٹوں سے
صحرا کو ہم گھر کرتے ہیں
خود کو بہتر کرتے کرتے
دنیا کو بد تر کرتے ہیں
دنیا سے لڑنے کی خاطر
خود کو ہم خنجر کرتے ہیں
اک مدت سے جانے کیوں ہم
گھر کو بھی دفتر کرتے ہیں
گھر میں وہ گر آ جائے تو
ہم اندر باہر کرتے ہیں
کوئی پوچھے حال دل تو
آنکھوں کو ہم تر کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.